حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،«القاهره ۲۴»،کے مطابق شیخ الازهر نے بحرین میں مشرق و مغرب میں گفتگو کانفرنس سے خطاب میں وحدت اسلامی نشست کا مطالبہ کیا۔
مذکورہ کانفرنس جس میں پاپ فرانسیس بھی موجود تھے، اس میں انھوں نے کہا، الازھر کے علما اور مسلم کونسل کے رہنما کھلے آغوش سے علما کو دعوت دیتے ہیں کہ ایک مشترکہ نشست منعقد کریں۔
احمد الطیب کا کہنا تھا: «عالم اسلام کے تمام علما سے درخواست کرتے ہے کہ وہ تمام فرقہ وارانہ اختلافات کو بھلا کرایک امت کی طرف لوٹ آئیں»۔
شیخ الازهر نے فرقہ وارانہ تقاریر کو خلاف اسلام قرار دیتے ہویے کہا کہ ان اقدامات سے ہم کمزور ہوں گے اور مسلم حکمرانوں کی تضعیف حرام ہے۔
احمد الطیب نے الازھر اور ویٹکن میں معاہدے کو بقائے باہمی کے لیے اہم سند قرار دیا اور کہا اس سے مشرق و مغرب میں ہم آہنگی کی راہ ہموار ہوگی۔
شیخ الازهر نے یوکرائن اور روس جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس مسئلے کو مذاکرات سے حل کرنے کی درخواست کی۔
پاپ فرانسیس نے کہا کہ مشرق و مغرب کو دو دریا کے طور پر پیش کیا جارہاہے حالانکہ ضرورت ہے کہ ہم ایک دریا کے طور پر حرکت کریں۔
قابل ذکر ہے کہ مغرب و مشرق میں گفتگو کے عنوان سے بحرین میں کانفرنس منعقد کی گئی جہاں شیخ الازھر اور پاپ فرانسیس شریک تھے۔